امریکی سائنسدان فوکوشیما ایٹمی بحران سے سبق سیکھنے کے لیے کوشاں

ٹوکیو: امریکی سائنسدانوں کا ایک گروہ اس ہفتے ٹوکیو میں ملاقات کر رہا ہے، اس امید پر کہ پچھلے سال کے فوکوشیما ایٹمی حادثے کا مطالعہ کر کے ایسے اسباق سیکھے جا سکیں گے جو امریکی ایٹمی توانائی کے ری ایکٹروں کی حفاظت کو بہتر بنا سکیں گے۔

نیشنل اکیڈمی آف سائنس کی 22 رکنی کمیٹی کے سربراہ نارمن نیوریٹر نے کہا کہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر سونامی کے ہاتھوں آنے والی آفت اور اس کے مسلسل اثر نے ایٹمی توانائی کے محفوظ ہونے پر وسیع تر خدشات پیدا کیے ہیں۔

انہوں نے تکنیکی نشستوں کے دوران ایک کافی بریک میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، “ہم اس سارے تجربے پر نظر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سے اسباق سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ایٹمی توانائی کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے نافذ کیے جا سکیں”۔ انہوں نے کہا کہ نتائج پوری دنیا میں ایٹمی توانائی کی صنعت کے لیے کارآمد ہوں گے۔

بدھ کو ٹوکیو کا اجلاس ختم کر کے گروپ نے فوکوشیما پلانٹ کا دورہ بھی کرنا تھا۔ جاپانی تفتیشوں نے بھی سیفٹی کلچر کی عدم موجودگی کو بحران کی وجوہات میں سے ایک شمار کیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.