ٹوکیو: بچہ ہونا کوئی آسان کام نہیں۔
لیکن جب آپ کے والدین آپ کو اپنی پسندیدہ چیز – چاہے وہ آپ کی پیدائش کے دن کا موسم ہو، آپ کی جائے پیدائش یا ان کے پسندیدہ اسنیک فوڈ کا نام – کے نام پر نام دے دیں تو بے چارے ‘ونڈی لاٹرین بٹر فنگر’ کے لیے چیزیں ذرا بے ڈھب سی ہو جاتی ہیں۔
سیاسی امیدوار اور حالیہ ٹی وی بلنڈر کے ستم رسیدہ شینزو ایبے، جو لبرل ڈیمو کریٹک پارٹی آف جاپان کے لیڈر ہیں، نے پچھلے ہفتے کیرا کیرا ناموں کے موقف اپنا لیا اور کہا کہ کسی بچے کو ‘پیکاچو’ جیسا نام دینا، جسے 光宙 (“روشنی” اور “خلا”) کی طرح لکھا جا سکتا ہے، بچوں سے زیادتی کے مترادف ہے، انہوں نے کہا: “بچے پالتو جانور نہیں ہیں؛ ہمیں ان والدین کو رہنمائی کرنا ہو گی جو اپنے بچے کا ایسا نام رکھتے ہیں”۔
فطری طور پر اس نے آنلائن اور قومی اخبارات میں اچھی خاصی بحث کو جنم دے دیا ہے، جن میں سے کچھ پر تبصروں کے مطابق والدین کو اپنے بچے کا من چاہا نام رکھنے کی آزادی ہونی چاہیئے۔
یاد رہے ، پیکاچو ایک کارٹون کردار ہے ، جو کہانی میں ایک جھوٹا بچہ ہوتا ہے اور جھوٹ بولنے پر اس کی ناک لمبی ہوتی جاتی ہے