تحریر خاور کھوکھر
جاپان میں آسانی سے پیسا کما کر بہت سے لوگ امیر هو چکے هیں اور اپنے ماضی کو چهپانے کے لیے دوسروں کے مفلس ماضی کو اجاگر کرنے پر لگے رهتے هیں
کیونکه ماضی سب کا تقریباً ایک جیسا افلاس بھرا ہے ـ
ایک جیسے تعلیمی پس منظر کے لوگ ایک جیسے گھریلو ماحول کے پرورده ایک جیسا معاشی پس منظر اور عادات بهی تقریباً ایک جیسی هیں ـ
اب جاپان کی مہربانی سے پیسا آگیا ہے تو ہر بنده خود کو دوسروں سے اعلی سمجنے کے مغالطے کا شکار ہے
اور مزے کی بات کہ
دوسرے لوگ بهی اسی کیفیت کا شکار هیں ـ
اب اس ماحول میں خود کو دوسروں سے ممتاز بنا کر پیش کرنا ناممکن هو گیا ہے
تو اب لوکاں کی کوشش هوتی هے که دوسروں کو نیچ بنا کر دیکهایا جائے که اس طرح اپنی انا کی تسکین هو ـ
ان جاپاکی لوگوں کی اس انا کی تسکین کے لیے ان سب کو ایک نام دے دیا جائے
مثلاً
پاکستان ایسوسی ایشن
یعنی پاکستانی خاص لوگ ایسوسی ایشن ۔ ـ
اور
اناپرست لوگوں کو اس کا عہدے دار بنا دیا جائے
پاکستان ایسوسی ایشن کے عہدے دار کہـ کر کسی بهی پاکستانی کو پکارا جا سکتا ہے
یہ عہدے کون دے گا؟
جی ایمبیسی کےزیر تسلط ایک بندہ چن کر “لوکاں” کو دے دیا جائے گا
اس کا نام رکھا جائے کا “صدر” اور یہ بندہ اپنے جرنل سیکرٹی ، میڈیا ایڈوائیزر، یہ والا سیکریٹری ، وہ والا سیکرٹری
وغیرہ چنے گا۔
جس کی یہ بندہ ایک خفیہ سی فیس لے گا
ہوسکتا ہے کہ ناں بھی لے!!۔
جو کہ عہدے کے حساب سے چند لاکھ سے لے کر چند ملین تک ہو سکتی ہے
لیکن
صدر صاحب ہوں گے اتنے طاقتور کہ، پیسے لے کر یا احسان کر کے دیا ہوا عہدہ کسی بھی وقت کسی بھی بات پر ختم کر کے کوئی دوسرا بندہ رکھ لیں گے
ایک پرانا لطیفہ ہے کہ
ایک بندہ دوستوں کوبتا رہا تھا کہ اس کو ریڈیو پر میوزک بجانے کی نوکری مل گئی ہے
لیکن تم بجا کیا سکتے ہو؟
ایک دوست نے پوچھا جو کہ اس بندے کی کوالٹی جانتا تھا
تو
بندے نے جواب دیا
مجھے قوالوں کے پیچھے “تالی” بجانے کی نوکری ملی ہے
بس کچھ اسی طرح کی بات ہو گی
اور خصوصی نیشن یا ایسوسی ایشن بیچتی کیا هے اسکا کسی کو معلوم هی نہیں هے ـ
بس عہدے بانٹے جائیں گے اور پهر؟
یہاں سے میڈیا کا کام چالو ہو گا
کہ
ان عہدوں کی چهینا جهپٹی کو سیاسی کشمکش کی طرح کچھ سائیٹوں پر پیش کیا جائے گا ـ
ویڈیو کیمرے سے ان لوگوں کے انٹرویو ریکارڈ کیے جائے گے اور ان کو یو ٹیوب پر اپ لوڈ کر کے اس کا لنک دے دیا جائے گا
انٹرویو کے لیے جانے آنے کے نام پر ان سے پیسے بٹورے جائیں گے ـ
لوگوں کے بیانات کو لکھ کر اس سائٹ پر شائع کیا جائے گا
جاپاکی لوگوں کی اکثریت بیان دینے ” جوگے” ذخیره الفاظ کی بهی متحمل نہیں ہے اس لیے ان کے لیے بیان بهی لکھ کر رکهے جائیں کے
تاکه یه لوگ اپنی جاپان کی کمائی سے ان کو خرید کر انکو اپنے نام سے شائع کروا سکیں ـ
علمی گهرانے سے تعلق کے دعوے داروں کو کالم بهی لکھ کر دیے جاسکتے هیں
که اپنے نام سے شائع کروا کر نام کمائیں
سیاسی کهرانوں کے فرزندوں کو سیاسی کالم
اور ادبی کهرانے کے صاحبزادوں کو ادبی کالم
اور مذہبی گهرانے کے گدی نشینوں کو مذہبی کالم لکھ کر دیے جاسکتے هیں ـ
بہت ذیاده انا پرست لوگوں کو ایسے کالم بهی لکھ کر دیے جاسکتتے هیں جن میں شائستگی کے ساتھ گالی گلوچم
کیا گیا هوـ
بیانات ایک ہاٹ ایٹم هو گی کیونکه طعنےمعنے بهڑنے کے بڑے شوقین هیں جاپاکی لوگ ـ
ویڈیو انٹرویو بہت اہم هے اس کی ٹکنیک پر ذیاده کوشش کرنی پڑے گی
کیونکه کالم لکهنے پڑهنے کے کام میں یه ہے که جاپاکی لوگوں کا زخیرہ الفاظ بھی کم ہے اس لئے شستہ الفاظ
جاپاکی لوگوں کے سر پر سے گزر جائیں گے ۔ا
لیکن فلم کو دیکھ کر جاپاکی لوگ سمجھ هی لیتے هیں ـ
یو ٹیوب کی مہربانی سے یه بهی ان دنوں مفت میں ممکن هو چکا ہے ـ
بس جی صدر صاحب کا کاروبار تو “سلیکٹ ” ہونے کے بعد چلےگا
لیکن میڈیا والے ابھی سے کاروبار شروع کر سکتے ہیں
کہ بیانات ، بڑکوں ۔ کالموں اور دیگر جملہ میڈیائی تیروں کا ہرف پہلے ہی موجود ہے
تین ایسوسی ایشنوں کی شکل میں !!!۔
1 comment for “جہاں ِ نو کی پیدائش ، تحریر خاور کھوکھر”