ٹوکیو: جمعرات کو جاپان نے افراتفری میں آٹھ لڑاکا طیارے اڑا دئیے جب چینی حکومت کے ایک ملکیتی جہاز نے پہلی بار متنازع جزائر پر اس کی فضائی حددود کی خلاف ورزی کی، جن پر ٹوکیو اور بیجنگ میں تنازع پایا جاتا ہے۔
وزارتِ دفاع نے کہا، یہ 1958، جب سے ملکی فوج نے فضائی نگرانی شروع کی، کے بعد سے چینی حکومت کے طیارے کی جانب سے کسی بھی جگہ جاپانی فضائی حدود کی پہلی خلاف ورزی تھی۔
چیف کیبنٹ سیکرٹری اوسامو فوجیمورا نے رپورٹروں کو بتایا، صبح 11 بجے کے ذرا ہی دیر بعد چینی بحریہ کے نگران جہاز کے جزائر کے اوپر سے گزرنے کے بعد ایف 15 جیٹ طیاروں کو حرکت میں لایا گیا۔
“یہ فکس پروں والا وائے 12 طیارہ تھا جو چینی حکومت کی بحری انتظامیہ سے تعلق رکھتا ہے۔”
آساہی شمبن نے وزارتِ دفاع کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، جاپان آٹھ ایف 15 جیٹ اور ایک ای ٹو سی ارلی وارننگ طیارے کو حرکت میں لایا۔ (چینی حکومت کے) ترجمان ہونگ لئے نے کہا، “چین کے بحری نگرانی کے طیارے کا دیاؤ یو جزائر کے اوپر سے اڑنا بالکل نارمل بات ہے”۔ اس کے کردار میں چینی پانیوں میں قانون نافذ کرنا شامل ہے۔