ٹوکیو: شینزو ایبے اپنی پالیسیاں فیس بک کے صفحے پر باتفصیل بیان کرنے کے حوالے سے جدت پسند ہو سکتے ہیں، تاہم جنگِ عظیم کے بعد کی امن پسندی کا طوق اتارنے والا ان کا قدامت پسند ایجنڈا ایسی چیز ہے جو انہوں نے اپنے دادا کے گھٹنے سے لگ کر سیکھی۔
خوش وضع، نرم گفتار ایبے نے 2006 میں جاپان کے دوسری جنگِ عظیم کے بعد کم عمر ترین وزیر اعظم کے طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔ تاہم اچانک ایک سال کے بعد ان پر کابینہ میں اسکینڈلز کے الزامات لگنا شروع ہو گئے، عوام گمشدہ پنشن ریکارڈز پر برافروختہ ہو گئی اور ان کی جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو ایوانِ بالا کے انتخابات میں بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جب پالیسی کی بات آتی ہے تو ان کے مرحوم دادا وزیر اعظم نوبوسوکے کیشی سب سے زیادہ اہمیت کے حامل لگتے ہیں۔
کیشی، جنگ کے زمانے کے کابینہ کے وزیر جنہیں قید کی سزا ہوئی تاہم ان پر دوسری جنگِ عظیم کے بعد کبھی فوجداری مقدمہ نہیں چلایا گیا، نے 1957 تا 1960 بطور وزیر اعظم خدمات سر انجام دی تھیں، جس کے بعد انہیں دوبارہ مذاکرات شدہ امریکہ جاپان سیکیورٹی معاہدے پر عوامی غیظ و غضب کی وجہ سے مستعفی ہونا پڑا۔