ٹوکیو: امریکہ اور یورپ کے ایٹمی ٹھیکے دار اداروں کے عہدیدار کہتے ہیں، فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر بڑے زلزلے اور سونامی کی وجہ سے پگھلاؤ ہونے کے قریباً دو برس بعد جاپان اپنے معذور ری ایکٹروں کو سبکدوش کرنے کے لیے بین الاقوامی مہارت کے حصول میں ناکام رہا ہے۔
وہ خبردار کرتے ہیں کہ ایک ایسا عمل جو 30 برس کے عرصے میں مکمل ہونے اور جس پر 15 ارب ڈالر لاگت آنے کی توقع ہے اس پر زیادہ وقت اور لاگت آنے کا خدشہ ہے چونکہ ٹھیکے مقامی دیوہیکل کمپنیوں جیسا کہ ایٹمی ری ایکٹر ساز توشیبا کارپوریشن اور ہیٹاچی لمیٹڈ، اور عمومی ٹھیکیداروں جیسا کہ تائیسیئے کارپوریشن کے ذریعے دئیے جا رہے ہیں۔ ایٹمی صنعت کی ہنرمندی رکھنے والی کمپنیوں کے نصف درجن عہدیداروں نے جاپانی حکومت اور ٹوکیو الیکٹرک پاور کو کی جانب سے اس عمل کی نگرانی پر سوالات اٹھائے۔
تاکویا ہاتّوری، جاپان اٹامک انڈسٹریل فورم کے صدر، ایک گروپ جو جاپان میں ایٹمی صنعت کی نمائندگی کرتا ہے، نے کہا کہ حکومت نے نیلامی کے عمل بارے شکایات کے بارے میں جلد جواب دینے والا رویہ نہیں رکھا۔