ٹوکیو: بینک آف جاپان نے جمعرات کو چار مہینوں کے دوران معیشت کو نرم زری پالیسی کی چوتھی خوراک دی جو کہ اگلے برس مزید جارحانہ اقدامات کا پیش خیمہ ہے، جیسا کہ اسے ملک کے اگلے لیڈر کی جانب سے تفریطِ زر کو مارنے کے لیے سخت کوششوں کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔
شینزو ایبے، جن کی اپوزیشن لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) نے اتوار کے انتخاب میں بہت بڑے فرق سے فتح حاصل کی، نے بار بار 2 فیصد کے افراطِ زر کے ہدف، جو موجودہ ہدف سے دوگنا ہے، کا مطالبہ کر کے مرکزی بینک کی آزادی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
بینک نے جنوری میں اپنی اگلی میٹنگ میں 1 فیصد افراطِ زر کے ہدف پر نظر ثانی کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے، جب ایبے کے پاس مرکزی بینک سے مذاکرات کرنے کے لیے ایک کابینہ تیار ہو گی۔
(مرکزی بینک کے گورنر) شیراکاوا نے بار بار یہ دلیل دی ہے کہ 2 فیصد افراطِ زر کا ہدف ایک ایسے ملک میں الٹے نتائج کا سبب بنے گا جہاں ماضی کے دو عشروں کے دوران اکثر صارفی افراطِ زر 1 فیصد سے بڑھا ہوا نہیں دیکھا گیا۔