ٹوکیو: پچھلے ویک اینڈ پر ایٹمی توانائی نواز جماعت کی بڑی فتح کے باوجود متفکر کاروباری برادری کی امیدیں، کہ جاپان کے بند پڑے ایٹمی بجلی گھر فوری طور پر دوبارہ چل پڑیں گے، کو تقریباً یقینی انداز میں ذرا پرے رکھنا پڑے گا۔
ایٹمی پلانٹ چلانے والی کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی اقتدار میں واپسی کے بعد بڑھ گئی تھیں، جو ایٹمی صنعت سے قریبی تعلقات کی شہرت رکھتی ہے۔ اس کے پیچھے یہ سوچ کار فرما تھی کہ وہ فوراً صنعتی ضروریات کا خیال کرے گی اور فوکوشیما ایٹمی آفت کے 18 ماہ سے زیادہ گزر جانے کے بعد ری ایکٹروں کو آنلائن لے آئے گی۔ ایٹمی توانائی پر سب سے زیادہ منحصر کانسائی الیکٹرک پاور کو کے حصص کی قیمتیں 18 فیصد بڑھ چکی ہیں۔
او سلّیوان نے کہا، “کوئی بھی ری اسٹارٹ رائے عامہ کو بھڑکا سکتا ہے، خاص طور پر بڑے شہری علاقوں میں اور ان صوبوں میں جو ایٹمی بجلی گھروں کی میزبانی نہیں کرتے”۔
“ایوانِ بالا کے آنے والے الیکشن، جو جولائی 2013 میں ہوں گے، بھی پالیسی سازوں کو فیصلے بعد کی تاریخ تک ملتوی کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔”