ٹوکیو: دائت کے ایوانِ زیریں نے بدھ کو شینزو ایبے کو بطور وزیر اعظم منظور کر لیا، اور انہیں تفریطِ زر اور ابھرتے ہوئے چین کے ساتھ مقابلوں میں الجھے ہوئے ملک کے اعلی ترین عہدے پر دوسری بار کام کرنے کا موقع فراہم کر دیا۔
قانون سازوں نے ایبے کو 328 ووٹ دئیے جس کے مقابلے میں ڈی پی جے کے نو منتخب لیڈر بناری کائیدا کو 57 ووٹ ملے، اور اس طرح ایبے چھ برس میں جاپان کے ساتویں وزیر اعظم بن گئے۔
جاپانی میڈیا نے کہا ہے کہ ایبے ساق وزیر اعظم 72 سالہ تارو آسو کو وزیر خزانہ، سابق وزیر تجارت و صنعت آکیرا آماری کو اقتصادی بحالی کے ہیڈکوارٹرز کا انچارج وزیر اور تجربہ کار پالیسی ساز توشی میتسو کو وزیر تجارت کے طور پر نامزد کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق، 52 سالہ ایتسونوری اونوڈیرا، جو ایبے کی پہلی کابینہ میں سینئر نائب وزیرِ خارجہ تھے، وزیرِ دفاع بنیں گے جبکہ 55 سالہ فومیو کیشیدا، اوکی ناوا – جاپان میں امریکی فوجیوں کی بڑی تعداد کا میزبان – سے متعلق معاملات کے سابق وزیر، کو سب سے اونچے سفارتی عہدے پر تعینات کیا جائے گا۔