بیجنگ: چین نے بدھ کو نئے جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبے سے کہا کہ وہ بیجنگ سے “نصف راستے” میں ملیں تاکہ تعلقات کو بہتر کیا جا سکے جنہیں کمزور کرنے والے علاقائی تنازع نے نقصان پہنچایا ہے۔
ہوآ نے تنازع پر چین کے موقف کا اعادہ کیا، اور دیاؤیو جزائر کو چین کا وارثتی علاقہ قرار دیا، جبکہ مزید کہا کہ بیجنگ یہ معاملہ مکالمے اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔
“جاپان کے لیے اب ضروری کام یہ ہے کہ وہ خلوص کا مظاہرہ کرے اور موجودہ صورتحال پر قابو پانے اور دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔”
ایک الگ بیان میں چین کی سرکاری نیوز ایجنسی زنہوا نے ایک تبصرہ نشر کیا جس میں امید ظاہر کی گئی کہ ایبے کا انتخاب بہتر تعلقات کا نقیب ہو گا۔
“تاہم اگر ٹوکیو نے نہ صرف چین بلکہ دوسرے ہمسایہ ممالک جیسا کہ جنوبی کوریا اور روس کے ساتھ سلگتی ہوئی کشیدگیوں کے دوران آگ سے کھیلنے کی کوشش کی تو یہ صورتحال سخت ہو سکتی ہے۔”