ٹوکیو: جاپان کے نئے رہنماؤں نے جمعرات سے ملک کو 2040 تک ایٹمی توانائی سے پاک کرنے کے منصوبوں کو ادھیڑنے پر کام شروع کر دیا، اور وعدہ کیا کہ فوکوشیما کے بعد والی پالیسی پر نظر ثانی کی جائے گی۔
کاروبار نواز لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت میں قائم حکومت نے مزید کہا کہ وہ ریگولیٹروں کی جانب سے محفوظ قرار دئیے جانے والے کسی بھی ری ایکٹر کو ہری جھنڈی دکھا دے گی، جس سے عندیہ ملا کہ بند پڑے ایٹمی بجلی گھر واپس آنلائن آنا شروع ہو سکتے ہیں۔
جاپانی میڈیا نے جمعرات کو اطلاع دی کہ ایبے ہفتے کو فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا دورہ کریں گے اور متوقع طور پر عارضی پناہ کے لیے قائم مکانوں کا بھی دورہ کریں گے جو ایٹمی حادثے کے بعد بے گھر ہونے والوں کے لیے بنائے گئے تھے۔
پاور پلانٹ آپریٹروں کے لیے اپنے ری ایکٹر دوبارہ چلانے سے قبل نو قائم شدہ ایٹمی ریگولیشن اتھارٹی (این آر اے) سے اجازت لینا ضروری ہے۔
جون میں اس وقت کے وزیر اعظم یوشیکو نودا نے گرما میں بجلی کی کمی کے خدشات کے پیشِ نظر اوئی کے ری ایکٹروں کو دوبارہ چلانے کا حکم دیا تھا، تاہم انہوں نے انتخاب سے قبل قسم کھائی تھی کہ ایٹمی توانائی کو 2040 تک ختم کر دیں گے۔