ٹوکیو: اس ہفتے پراسیکیوٹروں نے ایک ریٹائرڈ دو بار اولمپک جوڈو گولڈ میڈلسٹ ماساتو اُچی شیبا کے لیے 5 سال کی سزائے قید کا مطالبہ کیا، جو ایک ہوٹل کے کمرے میں اپنی نوعمر شاگردہ سے مبینہ زیادتی کے الزام میں مقدمہ بھگت رہا ہے۔
یہ مقدمہ ستمبر میں شروع ہوا تھا اور جنوری کے شروع میں فیصلہ آنے کی توقع ہے۔
34 سالہ اُچی شیبا، جس نے 2004 اور 2008 کے اولمپکس میں 66 کلوگرام کیٹگری کا اعزاز جیتا تھا نے خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے لڑکی کی رضامندی سے جنسی تعلق قائم کیا تھا، جو ستمبر 2011 میں ٹوکیو میں ایک تربیتی کیمپ کے بعد پیے ہوئے تھی۔
مستغیثوں (سرکاری استغاثہ) کا کہنا ہے کہ اُچی شیبا نے لڑکی، جو کالج کی جوڈو ٹیم کی رکن تھی جس کا وہ کوچ تھا، پر اس وقت ہوٹل کے کمرے میں حملہ کیا جب وہ کاراؤکے پارلر میں نشے میں مدہوش ہو کر سو گئی۔
اُچی شیبا نے جب 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں کسی بھی کھیل میں طلائی تمغہ جیتنے والا پہلا جاپانی بنا تو اس کا وطن واپسی پر بطور ہیرو استقبال کیا گیا تھا، جب جوڈو میں دو طلائی تمغوں کے ساتھ جاپان کا تاریخ میں کم ترین اسکور رہا۔