ٹوکیو: جاپان کے تباہ حال ایٹمی بجلی گھر کے آپریٹر نے جمعرات کو ایک بار پھر مزید روپے کا مطالبہ کیا تاکہ پچھلے سال کی آفت کے متاثرین کے پہاڑ بنتے بِلوں کی ادائیگی کی جا سکے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) نے کہا کہ اس نے زرِ تلافی کے اخراجات کا نیا تخمینہ 3.24 ٹریلین ین لگایا ہے، جو مارچ میں اس کے پچھلے حساب کتاب سے 697 ارب ین زیادہ ہے۔
پلانٹ پر مہیب زلزلے اور سونامی سے پیدا ہونے والے پگھلاؤ اور نتیجتاً دسیوں ہزار لوگوں کے گھر سے بے گھر ہونے کے سات ماہ بعد پچھلے سال اکتوبر میں اصلاً 1.1 ٹریلین ین کی رقم رکھنے کے بعد سے یوٹیلیٹی اسے تین بار بڑھا چکی ہے۔
ایک سرکاری نجی ادارہ “ایٹمی نقصانات کا سہولتی فنڈ” پچھلے سال تخلیق کیا گیا تھا تاکہ ایٹمی آفت سے نمٹا جا سکے، جو یہ امداد مہیا کر رہا ہے جسے مستقبل میں واپس کرنا ٹیپکو پر لازم ہے۔