جاپان بحری نگرانی کے لیے امریکی جاسوس ڈرونز کے استعمال پر غور کر رہا ہے

ٹوکیو: جاپان مشرقی بحر چین میں واقع جزائر، جو بیجنگ کے ساتھ تلخ علاقائی تنازع کی وجہ ہیں، کے اطراف میں اپنے علاقائی پانیوں کی نگرانی میں اضافے کے لیے امریکی جاسوس ڈرون طیاروں کے استعمال پر غور کر رہا ہے۔

وزارتِ دفاع کو امید ہے کہ 2015 تک غیر انسان بردار گلوبل ہاک طیارے متعارف کروا دئیے جائیں گے، تاکہ سمندر میں چین کی بڑھتی ہوئی ادعائیت کا تدارک کیا جا سکے، خصوصاً جب معاملہ سینکاکو جزائر کا ہوتا ہے،” یہ بات کیودو نیوز ایجنسی نے منگل کو نامعلوم حکومتی اہلکاروں کے حوالے سے بتائی۔

بیجنگ ستمبر میں ٹوکیو کی جانب سے جزائر کی لڑی، جن پر چین دیاؤ یو کے نام سے دعوی کرتا ہے، کو قومیانے کے بعد سے جاپان کے زیرِ کنٹرول ان جزائر کے اطراف کے پانیوں میں بحری نگرانی کے جہاز بھیجتا رہا ہے۔

چین بظاہر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرر ہا ہے کہ وہ جب چاہے اس علاقے میں آ اور جا سکتا ہے، اور جاپانی کوسٹ گارڈ کے مطابق، پیر کو بیجنگ کے تین جہاز ان جزائر کے اطرافی پانیوں میں دیکھے گئے تھے، جو تازہ ترین سرحدی خلاف ورزی ہے۔

پیر کو قبل ازیں ایک رپورٹ نے بتایا تھا کہ چین نے دو تباہ کار بحری جہاز اور بحریہ کے نو سابق جہازوں کو اپنے سمندری نگرانی کے بیڑے میں منتقل کر دیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.