ٹوکیو: ایک قانون ساز کے سروے کے نتائج کے مطابق، جاپان میں سزائے موت کے منتظر قیدی چاہتے ہیں کہ انہیں پھانسی والے دن خبردار کرنے کی بجائے اس سے قبل مطلع کیا جائے۔
موت کی سزا پانے والوں کی ایک بڑی اکثریت سزا دینے کے طریقہ کار پر بھی نظر ثانی کروانا چاہے گی، جبکہ سب سے بڑا دھڑا کہہ رہا کہ زہریلا ٹیکہ ان کی اولین ترجیح ہے۔
سروے کے مطابق، نصف سے زائد نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ریاست پھانسی کے طریقہ کار پر دوبارہ سوچے، جبکہ 25 کا کہنا ہے کہ وہ زہریلے ٹیکے سے مرنا چاہتے ہیں۔
انسانی حقوق کے عالمی گروپس کا کہنا ہے کہ یہ ظالمانہ نظام ہے چونکہ سزائے موت کے قیدی کال کوٹھڑیوں میں کئی برسوں تک اپنی پھانسی کا انتظار کرتے ہیں اور انہیں سزائے موت پر عملدرآمد سے چند گھنٹے قبل ہی آگاہ کیا جاتا ہے۔