ٹوکیو: منگل کو ٹوکیو نے نئی حکومت کے تحت پہلی مرتبہ چینی سفیر کو طلب کیا تاکہ متنازع جزائر کے گرد پانیوں میں سرکاری جہازوں کی موجودگی پر “سخت احتجاج” کیا جا سکے۔
وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اس نے چین کو بتایا کہ وہ سین کاکوس کے نام سے جاپان کے زیرِ انتظام جزائر کی لڑی کے گرد علاقے میں اپنے جہاز بھیجنا بند کر دے، جن پر چین بھی دیاؤیو کے نام سے دعوی کرتا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا، امورِ خارجہ کے ڈپٹی وزیر اکیتاکا سائیکی نے 11 بجے صبح کے قریب چینی سفیر چینگ یونگ ہوآ سے ملاقات کی تاکہ بیجنگ کی جانب سے پیر کو چار جہاز روانہ کرنے پر احتجاج کیا جا سکے۔
وزارت نے پیر کو چینی سفارتخانے کے سامنے بذریعہ فون احتجاج ریکارڈ کرایا۔
وزارت نے آخری بار بیجنگ کی جانب سے علاقے میں طیارہ بھیجنے کے خلاف سخت احتجاج کے لیے قائم مقام چینی سفیر ہان ژی چیانگ کو 13 دسمبر کو طلب کیا تھا۔