اوساکا: اوساکا کے تعلیمی بورڈ نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ایک 17 سالہ ہائی اسکول کے طالبعلم نے 23 دسمبر کو اس وقت خودکشی کر لی جب اسے اسکول کے ایک استاد، جو اسکول کی باسکٹ بال ٹیم کی کوچنگ کرتا تھا، نے اسے جسمانی طور پر سزا دی۔
اہلکاروں نے کہا کہ یہ واقعہ 22 دسمبر کو ساکورانومیا ہائی اسکول میں پیش آیا۔ تعلیمی بورڈ کے اہلکاروں نے کہا کہ طلباء میں سے 21 نے کہا کہ انہیں استاد نے جسمانی سزا دی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق، کوچ نے لڑکے کی موت کے بعد اس کے والدین سے معافی طلب کی ہے، جبکہ مزید اطلاع کے مطابق پولیس اس شخص سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
جاپانِ، جس کی آبادی قریباً 128 ملین (12.8 کروڑ) ہے، میں خودکشی کی شرح دنیا کی سب سے زیادہ خودکشی کی شرحوں میں سے ایک ہے، جہاں سالانہ 30,000 لوگ اپنی جان لے لیتے ہیں۔
ایک 13 سالہ لڑکے کا کیس، جس نے 2011 میں اپارٹمنٹ بلڈنگ سے چھلانگ لگا کر موت کو گلے لگا لیا تھا، نے قومی سطح پر توجہ حاصل کر لی تھی جب طلباء کے ایک سروے سے پتا چلا کہ اس لڑکے کو دھمکانے والوں کی جانب سے باجماعت دشنام طرازی کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔