واشنگٹن: ایک اعلی سطح کا امریکی وفد کلیدی اتحادیوں جاپان اور جنوبی کوریا کو ترغیب دے گا کہ وہ کشیدہ تعلقات کی اصلاح و مرمت کریں جو سلامتی تعاون کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یہ دورہ جاپان اور چین کے درمیان مشرقی بحرِ چین کے متنازع جزائر پر مزید خطرناک کشیدگی پیدا ہونے کے تناظر میں بھی کیا جا رہا ہے۔ یہ ننھے ٹاپو جنہیں جاپانی میں سینکاکو اور چینی میں دیاؤیو کہا جاتا ہے، جاپان کے زیرِ قبضہ ہیں لیکن چین اور تائیوان بھی ان پر دعوی کرتے ہیں۔
کشیدگی اس وقت بڑھ گئی تھی جب جاپان نے جزائر کو ان کے نجی جاپانی مالکان سے ستمبر میں خرید لیا۔
جون میں جاپان اور جنوبی کوریا کے مابین انٹیلی جنس معلومات شئیر کرنے کا ایک طے شدہ معاہدہ ڈی ریل ہو گیا تھا۔ ایسے قیاسات موجود ہیں کہ ایبے 1993 کے بیان — جس میں جاپان نے دوسری جنگِ عظیم کے دوران نام نہاد “تسکین بخش عورتوں” کو تکلیف پہنچانے پر معذرت کی تھی — کی تردید کر سکتے ہیں، جو جنوبی کوریا کو مزید ناراض کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اگرچہ جاپان کے دائیں بازو کے خیالات رکھنے والے سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا فوج نے ہی ان عورتوں کو طوائف بننے پر مجبور کیا تھا۔