ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے نے اتوار کو کہا کہ بینک آف جاپان (بی او جے) کو 2 فیصد افراطِ زر کا ہدف ضرور مقرر کرنا چاہیئے اور اسے طویل مدتی کی بجائے وسط مدتی ہدف بنانا چاہیئے تاکہ منڈیوں پر واضح کر سکے کہ وہ قریباً دو عشروں پر محیط تفریطِ زر کے خاتمے کے لیے جرات مندانہ زری نرمی کے اقدامات کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
حکومت بینک آف جاپان سے مذاکرات کر رہی ہے تاکہ اس ماہ ایک مشترکہ بیان جاری کیا جا سکے جو مرکزی بینک کو 2 فیصد افراطِ زر کے ہدف کا حصول ممکن بنانے کا ذمہ دار ٹھہرائے گا، جو اس کے موجودہ قیمتوں کے ہدف سے دو گنا ہے۔
“بینک آف جاپان بنیادی طور پر کہتا ہے کہ وہ 1 فیصد افراطِ زر کے ہدف کو ڈھیلا ڈھالا ہدف گردانتا ہے۔” ایک ماہر نے کہا، یہ اس کے پالیسی کی رہنمائی کے طریقے میں بنیادی تبدیلیوں کا باعث بنے گا۔
بینک آف جاپان نے اپنا 1 فیصد افراطِ زر کا موجودہ ہدف پچھلے فروری میں مقرر کیا تھا اور 2012 میں زری پالیسی کو پانچ بار نرم کیا ہے۔
ذرائع نے رائٹرز کو بتایا، سخت دباؤ کی زد میں مرکزی بینک 21 اور 22 جنوری کو شرح پر نظرِ ثانی کے اجلاس میں زری پالیسی نرم کرنے اور ایبے کی جانب سے افراطِ زر کا ہدف دوگنا کرنے کے مطالبات کا جواب دینے پر غور کرے گا۔