چین کے توڑ کے لیے ایبے کا جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی جانب رخ

ٹوکیو: پچھلی مرتبہ جب وہ جاپان کے وزیر اعظم بنے تو شینزو ایبے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے چین گئے تھے۔ 7 برس بعد اسی کام پر واپسی اور بیجنگ کے ساتھ تعلقات اب سرد مہرانہ ہونے کے بعد ایبے اب پہلی بار کے لیے جنوب مشریقی ایشیا کے ابھرتے ہوئے اقتصادی ستاروں کی جانب رخ کر رہے ہیں۔ چین جنوبی بحر چین میں خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ علاقائی تنازعات میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ جاپان کے ساتھ بھی مشرقی بحر چین میں ننھے ٹاپوؤں پر جھگڑے میں جُتا ہوا ہے۔

جاپانی فرمیں پہلے ہی چین میں سرمایہ کاری کے متبادل کے طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی جانب دیکھ رہی ہیں، جب مشرقی بحرِ چین میں واقع جزائر پر بیجنگ کے ساتھ عرصہ دراز سے سلگتا ہوا تنازع پچھلے سال بھڑک اٹھا، اور چین میں مظاہروں کا باعث بنا جس نے تجارت کو متاثر کیا۔ تاہم کچھ (ماہرین) خبردار کرتے ہیں کہ ان کے فنِ خطابت کا مطلب یہ لیا جا سکتا ہے کہ چین کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، جس سے بیجنگ کو اشتعال آ سکتا ہے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک پریشان ہو سکتے ہیں جن کی معیشتیں زیادہ سے زیادہ چین کی معیشت کے ساتھ منسلک ہو رہی ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.