ہنوئی، ویتنام: جاپان کے وزیرِ اعظم نے بدھ کو ویتنام کے ساتھ قریبی سلامتی اور اقتصادی تعلقات کا وعدہ کیا، اور ایک ایسے اتحاد کو سہارا دیا جس میں چین کی جانب سے علاقائی پانیوں پر بڑھتی ہوئی ادعائیت پر مشترکہ خدشات پائے جاتے ہیں۔
منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران وزیر اعظم شینزو ایبے ویتنام، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا کا دورہ کر رہے ہیں، جنوب مشرقی ایشیا کی تین اقوام جو جاپانی کمپنیوں کے لیے مینوفیکچرنگ کے بڑے اڈے اور بڑھتی ہوئی منڈیاں ہیں جیسا کہ حکومت اپنی بے حرکت معیشت کو وسیع کرنے کی متلاشی ہے۔
اگرچہ کم دھماکے دار سہی، تاہم ویتنام اور چین کے مابین کشیدگی بھی بڑھ رہی ہے چونکہ بیجنگ قدرتی وسائل سے مالا مال جنوبی بحر چین پر دعوے کر رہا ہے، جس کا بیشتر حصہ ہنوئی کے مطابق اس کی ملکیت ہے۔
مختصر بیانات میں نہ ایبے اور نہ ہی ویتنام کے وزیر اعظم نگوین تان ڈنگ نے چین کا ذکر کیا، تاہم انہوں نے اپنی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔