ٹوکیو: ایک جاپانی مطالعے کے مطابق، 11 مارچ، 2011 کے سونامی سے تباہ ہونے والی شمالی جاپان کی ماہی گیر برادری میں دوروں کے مریضوں کی تعداد میں آفت کے بعد والے ہفتوں میں یکلخت اضافہ ہو گیا تھا۔
جرنل آف ایپی لیپسیا میں شائع ہونے والے اس معالعے میں کیسینوما شہر کے ہسپتال، جو 9 شدت کے زلزلے سے پیدہ شدہ سونامی سے تاراج ہونے والا ایک شہر ہے، میں 440 مریضوں کے ریکارڈ پر نظر ڈالی گئی۔
آفت کے بعد کے آٹھ ہفتوں میں دوروں کے 13 مریض داخل کیے گئے تھے، تاہم 11 مارچ سے قبل کے دو ماہ میں صرف ایک مریض داخل ہوا تھا۔
ماہر نے کہا، “دوروں کے بیشتر مریضوں میں زلزلے سے قبل کسی قسم کی دماغی بیمار پائی جاتی تھی”۔
2008 میں 14 جنوری اور 15 مئی کے دوران دوروں کے 11 مریض داخل کیے گئے۔ تمام تر مریض آزادانہ طور پر رہتے تھے اور 8 دوروں سے بچاؤ کی دوائیں لیتے تھے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اس مطالعے سے ایک عملی پیغام ضرور ملتا ہے: “اگر آپ پہلے ہی دوروں کے مریض ہیں اور دوا لے رہے ہیں تو کسی قدرتی آفت کی آمد کے پیشِ نظر ہمیشہ اس کی مناسب مقدار ذخیرہ رکھنا نہ بھولیں”۔