جنوری کوریائی ایکٹوسٹ ایشیا میں ‘تسکین بخش عورتوں’ کے مجسمے نصب کریں گے

سئیول: جنوبی کوریائی ایکٹوسٹوں نے ایک منصوبے سے پردہ اٹھایا ہے جس کے تحت کئی ایک ایشیائی ممالک میں “جاپان کے ہاتھوں دورانِ جنگ جنسی غلامی پر مجبور کی جانیوالی خواتین کی یاد میں” مجسمے نصب کیے جائیں گے، جس کا آغاز سنگاپور سے ہو گا۔

فوجی جنسی غلامی کے لیے بنائی گئی کوریائی کونسل نے کہا، سنگاپور جنوبی کوریا کے بعد ایسی کوئی یادگار رکھنے والا دوسرا ایشیائی ملک ہو گا۔

خاتون ایکٹوسٹ ڈوسیول جیونگ نے اے ایف پی کو بتایا، “ایک اور نسوانی مجسمہ ممکنہ طور پر مارچ میں، وہاں کے حکام سے مشورہ کرنے کے بعد، سنگاپور میں کھڑا کیا جائے گا”۔

“یہ مجسمہ ایسی جگہ تعمیر کیا جائے گا جہاں جاپانی فوجی چکلہ چلایا کرتے تھے،” انہوں نے کہا اور مزید اضافہ کیا کہ دوسرے مجسمے چین، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے لیے زیرِ غور ہیں۔

تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ کوریا، چین، فلپائن اور دوسرے ممالک سے قریباً دو لاکھ خواتین کو ایشیا میں جاپانی فوج کے چکلوں میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.