ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے نے ہفتے کو ایک سلامتی کونسل قائم کرنے کی تجویز دی تاکہ الجیریا کے مغویوں کی بحران جیسے مستقبل کے خطرات سے نمٹا جا سکے۔
مینی چی شمبن کو ہفتے کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں ایبے نے امریکی قومی سلامتی کونسل کا جاپانی ورژن قائم کرنے کی تجویز دی تاکہ حکومت کو بحران کے موقع پر فوری اقدام کرنے کی صلاحیت مل سکے۔
قومی سلامتی کونسل قائم کرنے کا منصوبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومت کو الجیریا کے محاصرے کے دوران جاپانی شہریوں کی قسمت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا رہا تھا۔
اس کا مقصد قومی سلامتی سے متعلق معلومات کا حصول بہتر بنانا، حکومت کو زیادہ تیزی سے اقدام اٹھانے کے قابل بنانا ہے تاکہ قومی مفادات اور اس کے بیرونِ ملک شہریوں کو ممکنہ خطرات کم ہو سکیں۔
دریں اثناء الجیریا کے محاصرے میں مرنیوالے 10 جاپانیوں میں سے آخری لاش –66 سالہ تادانوری جو انجینئرنگ فرم جے جی سی کا سابق نائب صدر تھا– ہفتے کو ایک کمرشل پرواز کے ذریعے ٹوکیو کے ناریتا ہوائی اڈے پر پہنچ گئی جس کے ہمراہ نائب وزیرِ خارجہ مینورو کیوچی تھے۔