ٹوکیو: پیر کی ایک رائے شماری کے مطابق، جاپان کے ووٹر وزیر اعظم شینزو ایبے کی جانب سے بعد از جنگِ عظیم دوم کے عدم تشدد کے حامی آئین پر نظر ثانی کر کے فوج پر پابندیوں میں نرمی کے حوالے سے تقسیم کا شکار ہیں، اگرچہ ایوانِ زیریں کے قریباً 90 فیصد قانون ساز اس تبدیلی کے حق میں ہیں۔
ایبے، جو قدامت پسند لبرل ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ایل ڈی پی) کی جانب سے پچھلے ماہ انتخاب میں بڑی کامیابی کے بعد اقتدار میں واپس آئے، نے واضح کیا ہے کہ وہ فوج پر آئینی پابندیوں کو نرم کرنا چاہتے ہیں۔ 1947 میں قابض امریکی افواج کی جانب سے تیاری کے بعد اس آئین پر کبھی بھی باضابطہ طور پر نظرِ ثانی نہیں کی گئی۔
آساہی اخبار اور یونیورسٹی آف ٹوکیو کی ایک تحقیقی ٹیم کی جانب سے کیے گئے اس سروے سے پتا چلا کہ 50 فیصد ووٹر آئین پر نظرِ ثانی کے حق میں ہیں، جو 2009 کے 41 فیصد سے زیادہ ہے تاہم دسمبر میں منتخب ہونے والے ایوانِ زیریں کے اراکینِ پارلیمنٹ کی 89 فیصد تعداد سے کہیں کم ہے، جو آئین میں تبدیلی چاہتے ہیں۔
رائے شماری کے سوالات پچھلے ماہ 3000 ووٹروں کو بذریعہ ڈاک ارسال کیے گئے تھے، جن میں سے 1889 نے جواب دیا۔ قانون سازوں سے دسمبر کے انتخاب سے قبل سروے کیا گیا تھا۔