واشنگٹن: امریکی قومی سیفٹی بورڈ نے منگل کو کہا کہ وہ بیٹری کا مفصل خوردبینی تجزیہ کر رہا ہے جس نے اس ماہ بوسٹن میں بوئنگ کو کے ایک ڈریم لائنر طیارے میں آگ پکڑ لی تھی، جبکہ یہ تفتیش طول پکڑتے ہوئے چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے۔
بوئنگ کے پوری دنیا میں 50 کے پچاس ڈریم لائنر طیارے گراؤنڈ شدہ ہیں، جیسا کہ امریکی، جاپانی اور فرانسیسی حکومتیں اس آتش زنی اور بیٹری سے متعلقہ ایک الگ واقعے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں جس نے ایک اور بوئنگ 787 کو جاپان میں ہنگامی لینڈنگ پر مجبور کر دیا تھا۔ دونوں بیٹریاں ایک جاپانی کمپنی جی ایس یوآسا نے تیار کی تھیں۔
اس کے ساتھ ساتھ بوئنگ تفتیش کاروں کو اپنے 787 طیاروں کے بیڑے کے بارے میں متعلقہ معلومات مہیا کر رہا ہے، جو تفتیش کاروں کو ان طیاروں کی لیتھیم آئن بیٹریوں کے چلنے کی تاریخ سمجھنے میں مدد دے گا۔
امریکی، جاپانی اور فرانسیسی سیفٹی معائنہ کار -جن کو صنعتی اہلکاروں کی معاونت حاصل ہے- پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بوسٹن میں 787 طیارے میں آتش زنی اور دھواں نکلنے کے ایک الگ واقعے کی وجوہات کیا ہیں، جس کی وجہ سے (بوسٹن والے واقعے کے) اگلے ہفتے میں ایک 787 کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی تھی۔