سڈنی: آسٹریلوی حکومت نے جمعہ کو ٹوکیو سے احتجاج کیا جب جاپانی وہیلنگ بحری بیڑے کا ایک جہاز بحرِ جنوبی میں میکوائر جزائر کے قریب اس کے خصوصی اقتصادی علاقے میں داخل ہو گیا۔
کینبرا وہیلنگ کے سخت خلاف ہے اور اس نے دسمبر 2010 میں جاپان کے نام نہاد “سائنسی” شکار کی قانونی بنیاد کو چیلنج کرنے کے لیے ایک قانونی اقدام بھی شروع کیا تھا۔
جاپانی بحری بیڑہ دسمبر کے اواخر میں بحرِ جنوبی کے لیے روانہ ہوا تھا، اور اس کا ارادہ 935 تک انٹارکٹک مِنک وہیلیں اور 50 کے قریب فِن والی وہیلیں پکڑنے کا تھا، اور شونان مارو نمبر 2 نامی معاون جہاز جمعرات کو بھٹک کر آسٹریلیا کے اقتصادی علاقے میں داخل ہو گیا۔
وزیرِ ماحولیات ٹونی بروک نے کہا، “حکومت آسٹریلیا کے علاقائی سمندروں یا ہمارے خصوصی اقتصادی علاقے سے وہیلنگ جہازوں کے گزرنے پر سختی سے اعتراض کرتی ہے”۔
“آسٹریلیا نے جاپان کو کئی مواقع پر واضح کیا ہے کہ اس کے وہیلنگ پروگرام سے وابستہ جہازوں کو آسٹریلیا کے خصوصی اقتصادی علاقے یا علاقائی سمندر میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔”
انہوں نے مزید کہا، “ٹوکیو میں ہمارے سفارتخانے نے یہ جذبات براہِ راست جاپانی حکومت تک پہنچا دئیے ہیں”۔