ٹوکیو: کبھی زورآور رہنے والے جاپان کےمینوفیکچرنگ سیکٹر میں ملازمتوں کی کی تعداد پانچ عشروں میں پہلی بار 10 ملین (ایک کروڑ) سے نیچے آ گئی ہے، جیسا کہ نئی حکومت مشکلات کا شکار معیشت کو سہارا دینے کا عہد کر رہی ہے۔
جمعہ کو جاری کردہ سرکاری ملازمتی اعداد و شمار سے انکشاف ہوا کہ جاپانی انڈسٹری، جس نے راکٹ جیسی رفتار سے ملک کو جنگِ عظیم دوم کی راکھ سے اٹھنے میں مدد دی تھی، میں ملازمتوں کی تعداد دسمبر میں کم ہو کر 9.98 ملین پر آ گئی۔
یہ 1961 کے بعد کم ترین سطح ہے جیسا کہ فرمیں لاگتوں میں کٹوتی کر رہی ہیں اور مینوفیکچرنگ کی ملازمتیں سمندر پار کم لاگت والے ممالک میں منتقل کر رہی ہیں۔
بہت سی ترقی یافتہ معیشتوں کی طرح زیادہ لاگتوں والے جاپان میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کھوکھلا ہو گیا ہے جیسا کہ وہ مینوفیکچرنگ کے پاور ہاؤس چین اور جنوبی کوریا و تائیوان میں حریفوں سے مقابلے کی جد و جہد میں مصروف ہے۔
انہوں نے اضافہ کیا، “ہمیں مینوفیکچرنگ کو جاپان میں رکھنے کے طریقوں پر سوچنے کی ضرورت ہے”۔
1970 کے عشرے میں جاپان کی مجموعی افرادی قوت کے قریباً 27 فیصد کے مقابلے میں آج مینوفیکچرنگ (کی افرادی قوت) کم ہو کر 16 فیصد رہ گئی ہے۔