جی 20 کی توجہ قرضوں پر ہونی چاہیئے، ناکہ جاپان کو نشانہ بنانے پر: روس

ماسکو: روس کے اعلی ترین مالیاتی سفارتکار نے کہا کہ اس ماہ پالیسی سازوں کی ملاقات کے موقع پر گروپ 20 کو قرضوں پر قابو پانے کے لیے نئے اقدامات اور پابندیوں پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیئے، اور جاپان کی جانب سے اپنی معیشت کو متحرک کرنے کی کوشش کے ناپ تول کی جانب نہیں بھاگنا چاہیئے۔

ماسکو 15 اور 16 فروری کو وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکاروں کی میزبانی کر رہا ہے جیسا کہ “کرنسی وارز” پر اختلاف نے مقروض امیر اقوام اور تیزی سے نمو پذیر برآمد کنندگان کے مابین دراڑ پیدا کر دی ہے جنہیں زر کی تخفیفِ قدر کی مسابقتی لہر پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

روس جی 20 ، جو 2008 کے کریش کے بعد بحران سے نپٹنے کے لیے دنیا کا اعلی ترین فورم بن گیا ہے، کی سالانہ صدارت پر متمکن ہونے والی پہلی ابھرتی ہوئی بڑی اقتصادی طاقت ہے۔ اس کے مرکزی بینکاروں میں سے ایک نے ٹوکیو پر “تحفظ پسند زری پالیسی” کا الزام عائد کیا ہے۔

تاہم اس کے مالیاتی “شرپا”، ڈپٹی وزیرِ خزانہ سرگئی سٹورچک، نے رائٹرز کو بتایا کہ کرنسی پر بحث کو معقول حدود میں رکھا جانا چاہیئے۔

جی 20 دنیا کی معیشت کے 90 فیصد اور اس کی آبادی کے دو تہائی کے برابر ہے، جو اسے بین الاقوامی پالیسی مباحثوں کے لیے سب سے زیادہ عملی اور نمائندہ فورم بنا دیتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.