ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے نے جمعہ کو قانون سازوں کو بتایا کہ وہ جنگِ عظیم دوم پر ایک نیا بیان جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ایک ایسا اقدام جو پڑوسی ممالک بشمول چین کے ساتھ کھٹ پٹ کا باعث بن سکتا ہے۔
ایبے نے کہا، “میں مستقبل پر توجہ مرکوز کرنے والا ایک بیان جاری کرنا چاہوں گا جو 21 ویں صدی کو سجے گا”۔ “وقت اور مواد کے کی بات کروں، تو میں اس پر سنجیدہ غور و فکر کر رہا ہوں۔”
قومی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ 1995 کے سنگِ میل کی حیثیت رکھنے والے بیان کو اپڈیٹ کرنا چاہتے ہیں جو اس وقت کے وزیر اعظم تومیچی مُورایاما نے جاری کیا، اور جسے بہت سے ایشیائی ممالک کی جانب سے ایک اہم قدم سمجھا جاتا ہے کہ جاپان اپنی وحشیانہ تاریخ کی پیوند کاری کی جانب آ رہا تھا۔
اس بیان میں جاپان نے کہا “اگرچہ اس کا نوآبادیاتی قبضہ اور جارحیت بہت سے ممالک، خصوصاً ایشیائی اقوام، کے لوگوں کے لیے نقصان اور تکلیف کا باعث بنا”، اور مزید اضافہ کیا کہ وزیر اعظم “گہرا تاسف” محسوس کرتے ہیں اور “دل کی گہرائیوں سے معذرت” کرتے ہیں۔
ایبے نے جمعہ کو کہا کہ وہ پچھلے بیانات کے ساتھ اتفاق کرتے ہیں، اور اضافہ کیا: “ماضی میں جاپان بہت سے ممالک، خصوصاً ایشیا، میں عظیم نقصان اور غم و اندوہ کا باعث بنا”۔