محققین نے ربڑ کی طرح موڑی جاسکنے والی ای ایل سکرین ایجاد کر لی ہے

محققین نے ربڑ کی طرح موڑی جاسکنے والی ای ایل سکرین ایجاد کر لی ہے 

ٹوکیو یونورسٹی  کے محقیقین نے ایک نئی قسم کی ای ایل (ایلکٹرو لومی نے سینٹ) سکرین رتیار کر لی ہے جس کو کھینچا اور موڑا جاسکے گا 

ٹوکیو یونورسٹی کے عالموں نے اس سکرین کا ایک مظاھرھ دیکھایا جس کی ساخت انسانی چہرے جیسی تھی اور اس پر انسانی تاثرات کو اجاگر کیا گیا 

یه سکرینیں ربڑ پر نانو ٹیوب کاربن کی تہـ جما کر بنائی گئے هیں 

یه سکرین پلازما اور ایل سی ڈی سکرینوں سے بھی پتلی هیں اور ان میں بجلی کا خرچ بھی مقابلتاً کم ہے 

اس لیےیه سکرینیں  بہت وسیع میدانوں میں کارآمد  هو سکتی هیں 

حالیه  سکرین ١٠٠ سینٹی میٹر مر٤بع کی هے اور اس کا معیار ٢٥٦ مونو کرون پریکسل ہے 

اور اس کو ھزارون هی دفعه موڑنے کے باوجود اس پر دراڑ کے امکان کم هی هیں 

ٹوکیو یونورسٹی کے عالم اب اس سکرین کو رنگین کرنے کا عمل کریں کے 

سکرین جو که کبھی که هموار هوا کرتی تھی اب مختلف اشکال میں بن جائے گی 

 

جیسے که انسانی جسم کی ساخت والی سکرین میڈیکل کے طالبان کو جسم کی اندرونی ساخت کو سمجھنے کے لیے بہت هی کاآمد هو گی 

ٹوکیو یونورسٹی کے عالم جناب پروفیسر سومے یا تھاکااو صاحب نے اس سکرین کے متعلق تفصیل سے بتایا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.