ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے کی جانب سے ایک ایسے گورنر، جو بینک آف جاپان میں سخت پالیسی تبدیلی کی قیادت کر سکے، کی تعیناتی کی کوشش کو ان کی اپنی ہی کابینہ اور مالیاتی بیوروکریٹس کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے، جنہیں خدشہ ہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے انتہائی اقدامات بانڈز کے شرح منافع پر ضرر رساں اضافے کی وجہ بن سکتے ہیں۔
وزارتِ خزانہ کے سابق بیوروکریٹ اور بی او جے کے ڈپٹی گورنر کے لیے مرکزی بینک کے اعلی ترین عہدے کا حصول دوسرے نمبر پر ہے۔
ایبے کے چہیتوں کے سخت قسم کے نظریات سے گھبرائے ہوئے بی او جے اور وزارتِ خزانہ کے بیوروکریٹس نے اپنے اختلافات ایک طرف رکھ دئیے ہیں اور پہلے نمبر کے لیے مُوتو جیسی کسی شخصیت کی لابنگ کر رہے ہیں، جس پر مالیاتی منڈی کے استحکام کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی چیز سے بچنے کے حوالے سے اعتماد کیا جا سکے؛ یہ بات مذاکرات کا علم رکھنے والے ذرائع نے بتائی۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق، فریقین کے متنوع اقسام کے موقف کیکیوؤ ایواتا اور ایتو جیسے نسبتاً غیر معروف امیدواروں کی نامزدگی جیتنے کی امید محدود کر دیتے ہیں، اگرچہ وہ ڈپٹی گورنر کے عہدوں پر نازل ہو سکتے ہیں۔