ابوظہبی: کیودو نیوز ایجنسی نے اتوار کو اطلاع دی کہ جاپان نے سعودی عرب کو تیل کی برآمدات سے بوجھ ہٹانے کے لیے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنے میں مدد کی پیشکش کی ہے، تاہم دورہ کرنے والے جاپانی وزیر نے کہا کہ اب وہ سپلائی میں اضافے کے متلاشی نہیں۔
جاپان کا تیل پر اپنا انحصار 2011 میں فوکوشیما کی آفت کے بعد ایٹمی توانائی سے منتقلی کی وجہ سے بڑھ گیا ہے، تاہم سپلائی میں کمی کی صورت میں جاپان کو سعودی خام تیل تک ترجیحی رسائی کا کوئی بھی معاہدہ تیل کے دوسرے درآمد کنندگان کو پریشان کر دے گا۔
کیودو نیوز ایجنسی نے کہا، موتیگی نے برآمدات کے لیے مزید خام تیل بچانے اور سعودیہ کی بجلی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنے میں مدد کی پیشکش کی۔ ایک سعودی اہلکار نے موتیگی کو بتایا وہ پرامید ہیں کہ جاپانی ٹیکنالوجی استعمال کی جا سکتی ہے۔
موتیگی نے ہفتے کو سعودی عرب میں وہاں کے نائب وزیرِ تیل عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی تھی۔ سعودی عرب تیل کی کافی پیداوار رکھنے والا اکلوتا ملک ہے جو بین الاقوامی سپلائی میں کوئی غیر معمولی تعطل آنے کی صورت میں اس کی تلافی کر سکتا ہے۔