ٹوکیو: وزارتِ ماحولیات نے بدھ کو اعلان کیا کہ کیوتو میں زردانوں (پولن) کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ درختوں کے زردانوں کا سالانہ پھیلاؤ، جو اب جاپان میں 25 ملین لوگوں میں تپِ کاہی کا باعث بنتا ہے، کی جاپان میں بہ احتیاط نگرانی کی جاتی ہے، جہاں تدارکی اقدامات ابھی تک زردانے پیدا کرنے والے درختوں کی بڑی تعداد کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
کرپٹو میریا (جسے جاپانی میں “سُوگی” کہا جاتا ہے) اور جاپانی صنوبر (جسے “ہینوکی” کہا جاتا ہے) کے درخت جنگِ عظیم دوم کے بعد تعمیرِ نو میں مدد کے لیے لگائے گئے تھے، تاہم بعد میں انہیں سستے متبادل ملنے پر ترک کر دیا گیا۔ وزارت نے کہا کہ یہ برس متوقع طور پر ریکارڈ میں تیسرا سب سے اونچا برس ہو گا، جس میں زردانوں کی تعداد پچھلے برس کے مقابلے میں پانچ سے چھ گنا زیادہ ہو گی۔
وزارت نے تپِ کاہی (زردانوں کی الرجی) کے مریضوں کو مشورہ دیا کہ باہر رہتے ہوئے سرجیکل ماسک اور چشمے پہنیں، اور گھر کے اندر اپنے کپڑے خشک رکھیں۔