بی او جے کی جانب سے پالیسی اقدام کی تازگی میں تاخیر؛ شرح سود مستحکم

ٹوکیو: پچھلے ماہ لامتناہی نرمی کے پروگرام کے اعلان کے بعد بینک آف جاپان نے جمعرات کو تازہ پالیسی اقدام سے ہاتھ روکے رکھا، جبکہ معیشت کی ہلکی سی گلگوں (بہتر) تصویر پیش کی۔

دو روزہ پالیسی اجلاس کے بعد بی او جے نے شرح سود کو بھی صفر سے 0.1 فیصد کے درمیان برقرار رکھا، ایک بڑے پیمانے پر متوقع اقدام جیسا کہ اس کے گورنر ماساکی شیراکاوا نئی قیادت کے لیے جگہ بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

جمعرات کو قبل ازیں جاری کردہ سرکاری ڈیٹا کے مطابق، بینک نے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کا ایک محتاط منظر نامہ پیش کیا، جو 2012 کے آخری تین ماہ میں سکڑاؤ کے بعد کساد بازاری میں پھنسی رہی ہے۔

جاپان کی نئی حکومت کی جانب سے مسلسل دباؤ کا سامنے کرنے والے بینک نے پچھلے ماہ 2 فیصد کے افراطِ زر (مہنگائی) کے ہدف کا اعلان کیا تھا تاکہ تفریطِ زر کو مار بھگایا جا سکے جو کئی برس سے ملک کو چمٹی ہوئی ہے۔

یہ پالیسی امریکی فیڈرل ریزرو کے ماہانہ بانڈز کی لامتناہی خریداری کے پروگرام سے ملتی جلتی ہے، جو مقداری نرمی کے نام سے جانا جاتا ہے اور ستمبر میں سامنے آیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.