ماسکو: جی 20 کے وزرائے خزانہ نے ہفتے کو کرنسی مارکیٹوں پر چھائے “اقتصادی جنگ و جدل” کے خدشات کو تسلی دینے کے لیے حرکت کی، اور عہد کیا کہ وہ خود کو مسابقت پذیر بنانے کے لیے مخصوص فاریکس ریٹس کو نشانا بنانا یا کرنسیوں کی قدر کم کرنے جیسے اقدامات نہیں کریں گے۔ روس کی صدارت میں ماسکو میں جی 20 کے وزرائے خزانہ کے اجلاس کے بعد اعلامیے میں کہا گیا، “ہم مسابقت کے لیے کرنسی کے شرح مبادلہ کو ہدف نہیں بنائیں گے”۔
اس میں امیر ترین ممالک کے گروپ 7 کی جانب سے ایک ملتے جلتے بیان کی بازگشت سنائی دی، جس کی جی 20 کے اعلامیے کی طرح جاپان نے منظوری دی تھی، جس کی زری پالیسی کو حالیہ ہفتوں میں مغرب میں زور و شور سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
جی 20 کے بیان نے “منڈی کے متعین کردہ شرح مبادلہ والے نظاموں اور مبادیات کا عکس ظاہر کرنے کے لیے لچکدار شرح مبادلہ کی جانب زیادہ تیزی سے” حرکت کی ذمہ داری قائم کی ہے۔
دنیا کی صفِ اول کی 20 اقتصادی طاقتوں کے درمیان اتحاد کا تاثر دینے کی کوشش کرتے ہوئے جی 20 کے وزراء نے “متحد ہو کر آگے چلنے کے لیے مل کر کام کرنے” کی قسم کھائی۔