واشنگٹن: بدھ کو دو امریکی قانون سازوں نے وزیر اعظم شینزو ایبے کو خبردار کیا کہ وہ دوسری جنگِ عظیم میں جنسی غلامی پر جاپان کے معافی نامے کو تبدیل نہ کریں، اور کہا کہ اقدام اتحادیوں میں تعلقات کے لیے برا ہو گا۔
قانون سازوں نے یہ معاملہ قدامت پسند جاپانی وزیر اعظم کے وائٹ ہاؤس کے دورے سے ایک روز قبل اٹھایا ہے، جن کا پچھلا دورِ حکومت تاریخی معاملات پر ہٹ دھرمانہ ضد سے پُر تھا، تاہم اب انہیں زیادہ عملیتی شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ایک خط میں ڈیموکریٹک قانون سازوں نے لکھا کہ اگر جاپان 1993 کی معافی پر نظرِ ثانی کرتا ہے تو اس کے “امریکہ جاپان تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے اور یہ ہمسایہ ممالک میں غیر ضروری کشیدگی اور اشتعال بھی بھڑکا سکتا ہے”۔
ایبے، جن کے دادا جنگِ عظیم دوم کے وقت کابینہ کے وزیر تھے، نے اپنی 2006 تا 2007 وزارتِ عظمی کے دوران تسکین بخش عورتوں بارے بیانات سے تنازعہ پیدا کر دیا تھا اور عہدہ چھوڑنے کے بعد انہوں نے معافی نامے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔