جاپان کی بچوں کے اغوا بارے ہیگ کنونشن کی توثیق کی توقع

ٹوکیو: وزیر اعظم شینزو ایبے نے جب صدر باراک اوباما سے جمعرات کو ملاقات کی تو وہ طلاق کے بین الاقوامی کیسوں میں جاپانی والدین کی جانب سے بچہ چھیننے کی روک تھام کے لیے عرصہ دراز سے تعطل کا شکار معاہدے پر پیش رفت کا وعدہ کرنے کے لیے زیرِ دباؤ ہوں گے۔

متوقع طور پر ایبے وعدہ کریں گے کہ جاپان بچوں کے اغوا کے دی ہیگ کنونشن کی توثیق کے عشروں پرانے وعدے پر عمل کرے گا، جس سے سینکڑوں غیر ملکی باپوں –بشمول امریکی، فرانسیسی ااور کینیڈی– کو کچھ قانونی طاقت حاصل ہو گی جو اپنے بچوں سے بچھڑے ہوئے ہیں۔

جاپان — امریکہ، فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، روس اور کینیڈا پر مشتمل — جی ایٹ صنعتی ممالک کا اکلوتا رکن ہے جس نے 32 سال پرانے معاہدے کو نہیں اپنایا۔

یہ تبدیلیاں سینکڑوں جاپانی باپوں کے لیے بھی امید کی کرن فراہم کریں گے جنہیں تحویل کے مقامی قوانین کی وجہ سے ایسی ہی بے مہری کا سامنا ہے۔

عدالتیں –غیر ملکیوں یا جاپانی شہریوں کے لیے– مشترکہ تحویل کو قبول نہیں کرتیں اور قریباً ہمیشہ یہی حکم دیتی ہیں کہ بچے اپنی ماؤں کے ہمراہ رہیں، جس سے مایوس باپوں کے پاس اپنے بچوں سے ملنے کا قریباً کوئی بھی ذریعہ نہیں رہتا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.