واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے جمعہ کو جاپان سے وعدہ کیا کہ سرکش شمالی کوریا کے خلاف ایک مضبوط موقف اپنایا جائے گا جبکہ وہ بظاہر ٹوکیو اور بیجنگ کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے کے متلاشی نظر آئے۔
اوباما نے جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبے کے ساتھ قریبی رابطہ رکھ کر کام کرنے کا عہد کیا، جو ان امیدوں کے ساتھ واشگنٹن آئے ہیں کہ اپنی قدامت پسند لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے اقتدار میں آنے کے دو ماہ بعد اتحاد کا ایک مضبوط قسم کا پیغام بھیج سکیں گے۔
اوباما نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے “شمالی کوریا کی جانب سے اٹھائے گئے اشتعال انگیز اقدامات پر ہمارے خدشات اور اس کے جواب میں مضبوط ردعمل کے اظہار کے عزم” پر بات چیت کی۔
شمالی کوریا نے 12 فروری کو اپنے اتحادی چین کی جانب سے بھی انتباہات نظر انداز کرتے ہوئے اپنا تیسرا ایٹمی تجربہ کیا تھا۔ حال ہی میں جاری کی گئی سیٹلائٹ تصاویر سے عندیہ ملا کہ شمالی کوریا نے تجربے کی جگہ پر دوبارہ سے سرگرمی شروع کر دی ہے۔