امریکی بحریہ کے دو ملاحوں نے اوکی ناوا کی خاتون سے زیادتی کا اعتراف کر لیا

ٹوکیو: اخباری اطلاعات کے مطابق، دو امریکی فوجی ملاحوں نے منگل کو اعتراف کیا کہ انہوں نے اکتوبر میں اوکی ناوا کی ایک خاتون سے زیادتی کی تھی۔ یاد رہے اس مقدمے نے تزویراتی (دفاعی) نکتہ نگاہ سے اہم ترین جزیرے پر شدید امریکہ مخالف غم و غصہ پیدا کر دیا تھا۔

23 سالہ سکائلر ڈوزیر واکر اور 24 سالہ کرسٹوفر براؤننگ کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب انہوں نے وسطی اوکی ناوا کے ایک مختصر دورے میں ایک خاتون پر حملہ کیا۔

جی جی پریس اور کیودو نیوز ایجنسی کے مطابق، ڈوزیر واکر نے ناہا کی ضلعی عدالت کو بتایا کہ اس نے یہ جرم کیا تھا، جبکہ براؤننگ نے بھی الزامات کا اعتراف کیا تاہم پیٹی آفیسر سے مل کر پیشگی سازش کے الزام سے انکار کیا۔

اوکی ناوا جاپان میں تعینات 47,000 سے زیادہ امریکی فوجیوں کی آدھی سے زیادہ تعداد کا بادل نخواستہ میزبان ہے۔ زیادتی کے اس واقعے نے عوامی اشتعال بھڑکا دیا تھا اور اس کی وجہ سے پورے جاپان میں امریکی فوجی ملازمین پر کرفیو لگا دیا گیا۔

واشنگٹن اس جزیرے کو خطے میں دفاعی نکتہ نگاہ سے اہم ترین اڈہ گردانتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.