این آر اے نے ایٹمی آفت کی نظر ثانی شدہ رہنما ہدایات جاری کر دیں

ٹوکیو: ایٹمی نگران اتھارٹی (این آر اے) نے ایٹمی آفت کی صورت میں انخلائی اقدامات (گھر بار چھوڑنے کا طریقہ کار) کے حوالے سے نظرِ ثانی شدہ رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔

رہنما ہدایات میں کی گئی تبدیلیاں معمولی سی تھیں، تاہم ان میں انخلا کے مزید سخت قوانین پر زور شامل ہے۔ 30 جنوری سے دو ہفتوں تک عوام کو موقع دیا گیا کہ وہ ان ہدایات پر اپنے خیالات کا اظہار کریں، چناچہ اس عرصے کےدوران عوام کی جانب سے 3155 تبصرے و خیالات موصول ہوئے، جن کے بعد رہنما ہدایات کو حتمی شکل دی گئی۔

ٹی بی ایس کی جمعرات کی خبر کے مطابق، ہدایات میں ایک سفارش یہ بھی شامل ہے کہ اگر ایٹمی بجلی گھروں کے آس پاس تابکاری کی مقدار 500 مائیکرو سیورٹس فی گھنٹہ سے بڑھ جائے تو اطراف میں رہنے والے رہائشیوں سے فوراً گھر خالی کروا لیے جائیں۔ نئی رہنما ہدایات یہ بھی کہتی ہیں کہ اگر آنے والے وقت میں تابکاری کی مقدار 20 مائیکرو سیورٹس سے بڑھتی نظر آئے تو گھر بار خالی کروانے کا عمل ایک ہفتے میں لازماً پورا کر لیا جائے۔

این آر اے کی نئی رہنما ہدایات کے مطابق ایٹمی بجلی گھروں کے گرد 5 کلومیٹر کی دوری پر واقع علاقوں کو ایسے علاقے قرار دیا گیا ہے جہاں ہنگامی صورتحال میں احتیاطی اقدامات کیے جائیں گے۔ رہنما ہدایات یہ مشورہ بھی دیتی ہیں کہ 5 کلومیٹر کے علاقے میں رہنے والوں میں بحرانوں سے نمٹنے کے لیے پیشگی طور پر ہی آئیوڈین تقسیم کی جائے۔ (تحقیق سے بات ثابت ہوئی ہے کہ ایٹمی حادثے کی صورت میں آئیوڈین والی چیز مثلاً آئیوڈین ملا نمک استعمال کرنے سے تابکاری لگنے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔) این آر اے نے واضح کیا کہ یہ رہنما ہدایات (5 کلومیٹر یا زیادہ کے) قائم شدہ علاقوں سے پرے بھی احتیاطی اقدامات پر پابندی نہیں لگاتی (چناچہ کسی بھی جگہ رہنے والے لوگ ایٹمی حادثے کے حوالے سے مناسب احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں)۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.