ٹوکیو: دو امریکی فوجی ملاح، جنہوں نے پچھلے اکتوبر میں اوکی ناوا میں ایک جاپانی عورت سے زیادتی کی تھی، کو جمعہ کو ان کے جرم کے بدلے جیل بھیج دیا گیا۔ ان کے جرم نے جاپان میں امریکی فوج کی موجودگی کے خلاف عرصہ دراز سے سلگتے ہوئے غصے کی آگ بھڑکا دی تھی۔
اوکی ناوا میں ناہا کی ضلعی عدالت نے کہا کہ 24 سالہ ملاح کرسٹوفر براؤننگ کو نوجوان عورت کے ساتھ بہیمانہ زیادتی، جس سے اِس نے 7000 ین بھی چرائے تھے، پر 10 سال کے لیے جیل جانا چاہیئے۔
23 سالہ پیٹی آفیسر تھرڈ کلاس سکائلر ڈوزی واکر کو بھی طلوعِ آفتاب سے قبل ایک کار میں عورت سے زیادتی پر نو برس کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
براؤننگ اور ڈوزی واکر، جو اوکی ناوا میں تعینات نہیں تھے (بلکہ مختصر دورے پر وہاں تھے) حملے کی شام شراب پیتے رہے تھے اور جج ہیدیکی سوزوکی کے مطابق، “قابلِ نفرت اور فسادی تھے”۔