جاپانی بیڑہ شمال کو جا رہا ہے، وہیلنگ مخالفین

سڈنی: جنگجو اینٹی وہیلنگ گروپ سی شیفرڈ نے ہفتے کو کہا کہ جاپانی بحری بیڑے نے انٹارکٹا کا وہیلوں کا محفوظ علاقہ چھوڑ دیا ہے اور اب تک کے کم ترین شکار کے ساتھ بظاہر وطن واپس لوٹ رہا ہے۔ گروپ نے “انتہائی کامیاب” ہراساں کرنے کی مہم پر خوشی بھی منائی۔

سی شیفرڈ کے بانی پاؤل واٹسن نے کہا کہ اس برس اغلباً جاپانی وہیلروں نے تاریخ کا کم ترین شکار کیا ہے، جس میں گروپ کی کوششوں کی وجہ سے “75 سے زیادہ (جانور) نہیں” مارے گئے۔

یہ پچھلے سال 267 کے شکار –266 مِنک وہیلیں اور ایک فِن والی وہیل- کے مقابلے میں ہے اور اگر بحری تحقیق کے جاپانی ادارے کے موجودہ سال کے ہدف –935 مِنک وہیل اور 50 تک فِن وہیل– پر نظر دوڑائیں تو یہ انتہائی کم ہے۔

واٹسن نے کہا، “تمام تر جاپانی وہیل شکاری بیڑہ اب 60 درجے شمال پر ہے اور بحرِ جنوبی کے وہیلوں کے محفوظ علاقے سے باہر جا چکا ہے”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.