ٹوکیو: جاپان نے جمعہ کو اصرار کیا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے فوکوشیما میں کینسر کا خدشہ بڑھنے کے انتباہات حد سے بڑھے ہوئے ہیں اور ایجنسی غیر ضروری طور پر ڈر کو ہوا دے رہی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہِ صحت نے کہا تھا کہ 2011 کی ایٹمی آفت، جس نے دیو قامت سونامی ٹکرانے کے بعد ری ایکٹروں میں پگھلاؤ کی وجہ سے تابکاری کا اخراج کیا تھا، نے تباہ حال ایٹمی پلانٹ کے نزدیک رہنے والے لوگوں کے لیے کینسر کے خدشات بڑھا دئیے ہیں۔
تاہم جاپان کی وزارتِ ماحولیات نے کہا کہ عالمی ادارہِ صحت نے خدشات کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا ہے اور علاقے میں رہنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ اس رپورٹ پر ٹھنڈے دل سے ردعمل ظاہر کریں، جو وزارت کے مطابق “حقیقت” کی عکاسی نہیں کرتی۔
“ان کا حساب کتاب اس مفروضے پر پر کیا گیا کہ لوگوں نے انخلائی علاقے میں رہنا جاری رکھا اور پابندی والی خوراک کھاتے رہے۔ تاہم ایسا تو کوئی بھی نہیں ہے،” ایک وزارتی اہلکار نے کہا۔