ٹوکیو: شارپ کارپوریشن نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ جنوبی کوریائی حریف سام سنگ کے ساتھ 111 ملین ڈالر کے سرمایہ کاری کے منصوبے میں شامل ہو رہا ہے۔ یہ اقدام کسی جاپانی فرم کی جانب سے شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتا ہے، جو جاپانی دیوقامت الیکٹرونکس کمپنیوں کی زوال پذیر شان و شوکت کی نشاندہی بھی کر رہا ہے۔
شارپ، جو اپنے پٹے ہوئے میزانیے کو درست کرنے کی جد و جہد میں مصروف ہے، نے کہا کہ سام سنگ 10.4 ارب ین (111 ملین ڈالر) کے نئے حصص، یا جاپانی فرم میں 3 فیصد کا حصہ خریدے گا، جو اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ ساز ادارے کو فرم (شارپ) کا سب سے بڑا غیر ملکی حصص دار بنا دے گا۔
اس معاہدے کی اطلاعات نے بدھ کو شارپ کے حصص کی قیمت میں 17 فیصد سے زائد کا اضافہ کر دیا اور لین دین ختم ہونے سے قبل حصص 14.04 فیصد زیادہ قیمت پر بند ہوئے۔ سام سنگ کے حصص بھی 0.65 فیصد اوپر چلے گئے۔ اس معاہدے کا اعلان اس وقت کیا گیا تھا جب ٹوکیو اور سئیول میں حصص مارکیٹیں بند ہو چکی تھیں۔
شارپ، جو امریکی چِپ ساز ادارے کوالکوم کی جانب سے 4.94 ارب ین کے سرمائے کے ایک الگ ٹیکے کا اعلان کر چکا ہے، سام سنگ کی حریف ایپل کو ڈسپلے پینل مہیا کرنے والا ایک بڑا ادارہ بھی ہے۔ (یاد رہے کہ شارپ ایک بار دیوالیہ پن کے دہانے سے ہو کر واپس آیا ہے۔ اور اب مختلف کمپنیاں اس کو سرمایہ مہیا کر رہی ہیں۔ مزید برآں، اس سے جاپان کی الیکٹرونکس کمپنیوں کو درپیش مسابقت اور مشکلات کا اندازہ بھی ہوتا ہے، جن کے حریف چین، جنوبی کوریا، تائیوان وغیرہ میں موجود ہیں۔)