ٹوکیو: وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ جاپان میں جرمن خسرے کے کیسوں کی تعداد پانچ برسوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور اگلے چند ماہ میں اس میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق، 24 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں کم از کم 219 افراد کو جرمن خسرے کا علاج مہیا کیا گیا تھا، جو پانچ برسوں میں بلند ترین شرح ہے۔ ٹی بی ایس کی بدھ کی خبر کے مطابق، وزارت کے معالجاتی ریکارڈز سے پتا چلتا ہے کہ اس سال کے آغاز سے 1029 افراد کو جرمن خسرے کا معالجہ مہیا کیا جا چکا ہے، جو پچھلے برس کے اسی دورانیے کے مقابلے میں 23 گنا زیادہ تعداد ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق، جرمن خسرے کا انفیکشن بہار سے گرما تک بلند ترین سطح پر ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں وزارت کو توقع ہے کہ انفیکشن کی تعدا میں اضافہ جاری رہے گا اور وہ حاملہ خواتین والے خاندانوں سے اپیل کر رہی ہے کہ وہ جلد از جلد جرمن خسرے کی ویکسی نیشن کروائیں۔
وزارت نے مزید کہا کہ جرمن خسرے کی علامات میں بخار، جلد پر لال دھبے، اور کانوں کے پیچھے موجود لمفی غدود کی سوزش شامل ہے۔