ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے گولڈن ویک کے دوران سعودی عرب کا دورہ کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں تاکہ جاپان کے لیے تیل کی مستحکم فراہمی پر بات چیت کی جا سکے۔ متوقع طور پر ایبے اپریل کے اواخر میں شروع ہونیوالے اپنے اس دورے کے دوران توانائی کی سیکیورٹی کے ایک معاہدے پر دستخط کریں گے۔
پچھلے ماہ وزیرِ تجارت توشی میتسو موتیگی نے اضافی تیل کے حصول پر مذاکرات کے لیے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جو اوپیک کا سب سے بڑا پیدا کار ہے۔
اگرچہ سعودی عرب معدنی تیل کی قابلِ ذکر اضافی پیداواری مقدار محفوظ رکھتا ہے، تاہم اس کی برآمدات تیل کی مقامی ضروریات بڑھنے اور سلطنت کی جانب سے مزید مصفی شدہ مصنوعات کی برآمد کے لیے ریفائنریوں میں توسیع کے منصوبوں کی وجہ سے کم ہو رہی ہیں۔
2012 میں سعودی عرب سے معدنی تیل کی درآمدات جاپان کی مجموعی مقدار کا 31 فیصد بنی تھی، جبکہ شمپمنٹس ایک سال قبل کے 1.14 ملین بیرل فی یوم سے 5 فیصد بڑھ گئیں، اور ایرانی معدنی تیل کی درآمدات میں 39.5 فیصد کی کمی کو جزوی طور پر پورا کرنے کا ذریعہ بھی بنیں۔
جاپان تیل کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے 1970 کے عشرے سے تیل کے درآمد کنندہ مغربی ممالک کی بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون پر انحصار کرتا چلا آیا ہے۔