نیویارک: ایکٹوسٹ ڈاکٹروں نے پیر کو عالمی ادارہ صحت پر الزام لگایا کہ اس نے فوکوشیما ایٹمی آفت سے خارج شدہ آلودہ ایٹمی ذرات کے صحت پر مضر اثرات کو کم کر کے پیش کیا ہے۔
جاپان کے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر میں پگھلاؤ کی دوسری برسی کے موقع پر نیویارک میں منعقدہ ایک سمپوزیم میں ڈاکٹروں نے عالمی ادارہ صحت کی ایک حالیہ رپورٹ کے نتائج کو آڑے ہاتھوں لیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسے جاپان یا دوسری جگہوں پر تابکاری کے اخراج کی وجہ سے کینسر میں قابلِ ذکر اضافے کی توقع نہیں ہے۔
“یہ ایسے لوگوں کو تسلی دینے کی ایک کوشش تھی جن میں سے تقریباً یقینی طور پر کئی ایک لیوکیمیا اور کینسر کی بیماری میں مبتلا ہو جائیں گے،” ہیلن کالڈی کاٹ نے کہا، جو ایک نمایاں ایٹمی توانائی مخالف کارکن ہیں جن کی تنظیم ہیلن کالڈی کاٹ فاؤنڈیشن نے ‘فزیشنز برائے سماجی ذمہ داری’ کے ہمراہ اس سمپوزیم کو اسپانسر کیا تھا۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ نے جاپانی حکومت کے اہلکاروں کی جانب سے بھی تنقید کو دعوت دی تھی چونکہ اس نے پلانٹ کے نزدیک رہنے والے افراد میں کینسر کے خدشات کی پیشن گوئی کی تھی۔ (اور جاپانی حکومت نے اسے بے بنیاد قرار دے کر رد کیا تھا۔)