ٹوکیو: جاپان نے منگل کو کہا کہ اس نے سمندری فرش سے کامیابی سے میتھین ہائیڈریٹ کو الگ کر لیا ہے، جسے “آتشی برف” کے نام سے جانا جاتا ہے، اور جس سے قدرتی وسائل کے ضرورت مند ملک کے لیے کئی برسوں کے لیے گیس کے حصول کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
اپنی طرز کی پہلی قرار دی جانیوالی اس کوشش کے تحت ایک کنسورشیم سمندر کی سطح سے ایک کلومیٹر نیچے اس ہائیڈریٹ (پانی سے بنا مرکب) کی ڈرلنگ کر رہا ہے۔ یہ دراصل (تیل کی طرح) ایک رکازی ایندھن ہے جو برف جیسا نظر آتا ہے لیکن اس میں میتھین (جو قدرتی گیس کا سب سے بڑا جزو ہوتی ہے) کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جس کے گرد پانی کے مالیکیول ہوتے ہیں (چناچہ جمی ہوئی حالت میں اس مرکب کو آتشی برف کا نام دیا جاتا ہے)۔
اہلکار نے کہا، یہ میتھین ہائیڈریٹ کی پیداوار کے لیے ساحل سے پرے سمندر میں کیا جانیوالا دنیا کا پہلا تجربہ ہے”، جبکہ اس نے مزید اضافہ کیا کہ تحقیقی ٹیم نے آدھے جمے ہوئے مرکب سے نکالی گئی میتھین گیس کامیابی سے جمع کی۔
اہلکاروں کے مطابق، اس منصوبے کے تحت کنسورشیم نیچے گہرائی میں موجود انتہائی دباؤ کا استعمال کر کے سمندری فرش تلے موجود اس ٹھوس جالی نما مرکب سے میتھین –جو قدرتی گیس کا بنیادی جزو ہوتا ہے– الگ کرے گا۔
کنسورشیم کے ایک اہلکار نے کہا، “ہم مالی سال 2018 (جو مارچ 2019 کو ختم ہو گا) تک عملی مقاصد کے لیے میتھین ہائیڈریٹ کی پیداواری ٹیکنالوجی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں”۔