فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر کوئی اِخفا نہیں کیا گیا تھا، پینل

ٹوکیو: ایک آزاد پینل نے بدھ کو کہا کہ جاپان کے سونامی سے تباہ شدہ ایٹمی بجلی گھر کے آپریٹر نے پچھلے برس تفتیش کاروں کو غلط معلومات دی تھیں اور اہم پرزوں کا معائنہ روکا تھا، تاہم پینل نے کہا کہ آپریٹر کسی قسم کے اِخفا (معلومات چھپانے) میں ملوث نہیں تھا۔

یہ کیس دراصل ایک پارلیمانی تفتیش سے متعلق ہے جو فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے ری ایکٹر نمبر 1 کے ساز و سامان کے سلسلے میں کی جانی تھی۔ ایک تفتیش کار نے کہا تھا کہ وہ اور اس کی ٹیم کے اراکین کو ری ایکٹر کے ٹھنڈا کرنے والے پرزوں کا معائنہ روکنا پڑا، اور اس نے آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی یا ٹیپکو پر الزام عائد کیا تھا کہ اُس نے ری ایکٹر کی عمارت میں اندھیرے اور خطرہ ہونے کے بارے میں غلط معلومات دیں (تاکہ معائنہ ٹیم معائنے کے لیے نہ آ سکے)۔

اس اسکینڈل پر قانون سازوں اور عوام کی جانب سے لعن طعن شروع ہونے کے بعد ٹیپکو نے اس معاملے کی تفتیش کے لیے پچھلے میں ایک آزاد کمیشن کا تقرر کیا تھا۔

بدھ کو اس پینل نے اس مسئلے کی وجہ نمبر 1 ری ایکٹر کی صورتحال پر ٹیپکو اہلکاروں کی غلط فہمی کو قرار دیا، اور کہا کہ کمپنی ساز و سامان کو معائنے سے بچانے کی کوشش نہیں کر رہی تھی۔ پینل نے مزید کہا کہ ٹیپکو کے اعلی ترین اہلکار اس میں ملوث نہیں تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.